بوئے خوش تو ہر کہ ز باد صبا شنید
از یار آشنا سخن آشنا شنید
تیری خوشبو جس نے بھی باد صبا سے سونگھی
اس نے جانے پہچانے دوست کی جانی پہچانی بات سنی
اے شاہ حسن چشم بحال گدا فگن
کیں گوش بر حکایت شاہ و گدا شنید
اے حسن کے بادشاہ فقیروں کی حالت پر رحم کر
اس لئے کہ ان کانوں نے بادشاہ اور فقیروں کے بہت سارے قصے سنے
سر خدا کہ عارف سالک بکس نگفت
در حیرتم کہ بادہ فروش از کجا شنید
خدا کا راز جو عارف، سالک نے کسی سے نہیں کہا
مجھے تعجب ہے کہ مے فروش نے کہاں سے سنا
ما مے ببانگ چنگ نہ امروز می کشیم
بس دیر شد کہ گنبد چرخ ایں صدا شنید
ہم چنگ کی آواز پر شراب آج ہی نہیں پی رہے ہیں
بہت زیادہ ہوگیا کہ آسمان کے گنبد نے یہ آواز سنی ہے
حافظؔ وظیفۂ تو دعا گفتنست و بس
در بند آں مباش کہ نشنید یا شنید
اے حافظؔ تیرا وظیفہ بس دعا دینا ہے
اس فکر میں نہ پڑو کہ انہوں نے سنا یا نہیں سنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.