بالا بلند عشوہ گر سرو ناز من
کوتاہ کرد قصۂ زہد دراز من
میرے بلند قامت عشوہ گر، سر وناز معشوق نے میرے زہد راز کا قصہ تمام کردیا (یعنی میں معشوق کے حسن پر ایسا فریفتہ ہوا کہ زہد کا نام ونشان مجھ میں باقی نہیں رہا، میرے زہد کی شہرت ختم ہوگئی)۔
دیدی دلا کہ آخر پیری و زہد و علم
با من چہ کرد دیدۂ معشوقہ باز من
اے دل! تونے دیکھا کہ پیری ، زہد اور علم میں معشوق کی نیم باز آنکھوں نے میرے ساتھ کیا کیا (یعنی محبوب کی بیدار اور کھلی آنکھوں نے عمر کی آخری منزل میں زہد وعلم کے باوجود مجھے عشق میں مبتلا کردیا اور سرمایۂ عمر کو تلف کردیا)۔
حافظؔ ز غصہ سوخت بگو حالش اے صبا
بادشاہ دوست پرور دشمن گداز من
حافظ فرط غم واندوہ سے جل گیا، اے صبا! اس کا یہ حال میرے دوست پروربادشاہ اور جلنے والے دشمن کو بتا دے۔
- کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 258)
- Author :شاہ ہلال احمد قادری
- مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.