بہ فگن بر صف رنداں نظرے بہتر ازیں
بر در میکدہ می کن گزرے بہتر ازیں
اے محبوب! رندوں کی صف پر اس سے بہتر نظر ڈال (یعنی صف عشاق پر) میکدے میں ا سے بہتر انداز میں داخل ہو۔
در حق من لبت آں لطف کہ می فرماید
گرچہ خوبست و لیکن قدرے بہتر ازیں
میرے حق میں اس معشوق کے لب نے جو مہربانی کی ہے وہ اگرچہ خوب ہے لیکن اس سے کچھ بہتر لطف کر۔
آں کہ فکرش گرہ از کار جہاں بکشاید
گو دریں نکتہ بہ فرما نظرے بہتر ازیں
وہ جس کی فکر دنیا کے لئے کارکشا ہے، اس سے کہو کہ اس نکتۂ عشق پر ذرا اس سے بہتر طریقے پر غور وفکر کرے۔
دل بداں رود گرامی چہ کنم گر ندہم
مادر دہر ندارد پسرے بہتر ازیں
میں اس فرزند گرامی (مراد رسول اللہ کی ذات گرامی ہے کیونکہ یہی مفہوم حقیقت سے قریب ہے) کو دل نہ دوں تو کیا کروں، مادرِ دہر (زمانے کی ماں یعنی کسی زمانے نے) اس سے بہتر بیٹا پیدا نہیں کیا (یعنی رسول اللہ سے بہتر کوئی کسی زمانے میں پیدا نہیں ہوا، اس لئے آپ سے بڑھ کر محبوب کون ہوگا جس کو دل نذر کیا جائے)۔
- کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 259)
- Author :شاہ ہلال احمد قادری
- مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.