ما گدایان خیل سلطانیم
بسر ملک عشق سلطانیم
ہم بادشاہوں کی جماعت کے فقیر ہیں اور محبت کے دیس کے بادشاہ ہیں۔
محرم سر لی مع اللہ ایم
عالم نکتۂ خدا دانیم
ہم لی مع اللہ(خدا ہمارے ساتھ ہے) کے رازداں ہیں اور ہم ہی خدا کے علم کے جاننے والے ہیں۔
چوں نظر بر جمال خود کردیم
عاشق حسن خویش و حیرانیم
جب ہم نے اپنے حسن و خوبصورتی کو دیکھا تو اپنے ہی حسن کے عشق میں مبتلا ہو گیۓ۔
آیت مصحف از جمال وجود
از ازل تا ابد ہمی خوانیم
ہم نے جمال وجود کے مصحف کی آیت کو ازل سے ابد تک پڑھا ہے۔
مرغ لاہوتی ایم و طایر قدس
باز بنگر کہ ما چہ مرغانیم
ہم عالم محویت کے مقدس پرندہ ہیں، دوبارہ دیکھو کہ ہم کس طرح کے پرندہ ہیں۔
گاہ لیلیٰ و گاہ مجنونیم
گاہ پیدا و گاہ پنہانیم
کبھی ہم لیلی ہیں تو کبھی مجنوں ،کبھی ہم نظر آتے ہیں تو کبھی پوشیدہ ہو جاتے ہیں۔
ہمچو احمدؔ بہ حلقۂ رنداں
رند خود باز و درد مستانیم
احمد کی طرح رندوں کے حلقے میں ہم کبھی رند ہیں تو کبھی بادہ خواروں کے درد ہیں۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.