Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

می روم باشد کہ بینم روئے یار

احمد لنگر دریا

می روم باشد کہ بینم روئے یار

احمد لنگر دریا

MORE BYاحمد لنگر دریا

    می روم باشد کہ بینم روئے یار

    ای عنایت ہاں کہ آمد وقت کار

    میں اپنے دوست سے ملنے جا رہا ہوں،

    ہاں میرے کام کا وقت ہو گیا ہے۔

    جاں بدست خویش کردہ می روم

    تا کنم در کوئے یار خود نثار

    میں اپنی جان اپنے ساتھ لے کر جا رہا ہوں

    تا کہ اپنی جان کو اپنے محبوب کے کوچہ پر نثار کر سکوں۔

    عقل من مصروف جام وساغراست

    واعظا دست از من دیوانہ وار

    میری عقل جام و پیمانہ کی فکر میں مصروف ہے،

    اے واعظ تو مجھے پاگل ہی رہنے دے۔

    با تو در میخانہ ام باشد نماز

    بے توام در کعبہ نبود کاروبار

    تیرے ساتھ تو میخانہ میں بھی نماز ادا ہو جاۓگی

    لیکن تیرے بغیر کعبہ میں بھی کوئ کام نہیں ہو پاۓگا۔

    چوں سلیمان با تو دارد باک نیست

    گرچہ با او دیو مردم ہست یار

    چونکہ سلیمان تمہارے ساتھ ہے اس لۓ وہ خوفزدہ نہیں ہے حالانکہ اے میرے دوست اس کے ساتھ انسان نامی شیطان موجود ہے۔

    مأخذ :
    • کتاب : ارمغانِ بہار شریف حضرت احمد لنگر دریا بلخی کی حیات اور شاعری اور ملفوظات کا تنقیدی جائزہ (Pg. 68)
    • Author : ڈاکٹر حسن امام
    • مطبع : لیبل آرٹس پریس شاہ گنج، مہندر روڈ، پٹنہ (1998)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے