Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آج غوث الورا کا صندل ہے

میر اعظم علی شائق

آج غوث الورا کا صندل ہے

میر اعظم علی شائق

MORE BYمیر اعظم علی شائق

    آج غوث الورا کا صندل ہے

    ابن مشکل کشا کا صندل ہے

    حور جنت سے کیوں بلائیں نہ لیں

    جان خیر الورا کا صندل ہے

    سر کے بل چلیے ساتھ ساتھ اس کے

    خلق کے رہنما کا صندل ہے

    کیوں نہ ہو ہر ولی یہاں حاضر

    سیدالاولیا کا صندل ہے

    پڑھنے آئیں نہ کیوں فرشتے درود

    نور خیرالورا کا صندل ہے

    نور سے راہ کیوں نہ ہو پر نور

    شمع بزمِ ہدیٰ کا صندل ہے

    لاتخف یا مرید جس نے کہا

    یہ اسی با صفا کا صندل ہے

    صوفیو صافیو صفائے ظہور

    قدوۃ الاصفیا کا صندل ہے

    نفی اس بات میں ہیں سب ذاکر

    زبدۃ الاؤلیا کا صندل ہے

    نام سے جس کے دل تڑپتا ہے

    آج اسی دل ربا کا صندل ہے

    تو بھی آنکھوں سے ساتھ چل شایقؔ

    تیرے ہی پیشوا کا صندل ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے