تلاش کا نتیجہ "مر"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
سینکڑوں مر مر گئے ہیں عشق کے ہاتھوں سے آہمیں ہی کیا پتھر سے اپنا سر پٹک کر رہ گیا
مر ہی گئے جفاؤں سے قاتل تڑپ تڑپمیں کیا کہ اور کتنے ہی بسمل تڑپ تڑپ
کوئی مر کر تو دیکھے امتحاں گاہ محبت میںکہ زیر خنجر قاتل حیات جاوداں تک ہے
جا کہے کوئے یار میں کوئیمر گیا انتظار میں کوئی
اس کا چہرہ کب اس کا اپنا تھاجس کے چہرے پر مر مٹے چہرے
منہ پھیرے ہوئے تو مجھ سے جاتا ہے کہاںمر جائے گا عاشق ترا آرے آرے
قسمت کی نارسائیاں بعد فنا رہیںمر کے بھی دفن ہو نہ سکا کوئے یار میں
عشق میں ایسا اک عالم بھی گزر جاتا ہےذہن و ادراک کا احساس بھی مر جاتا ہے
اس بلبل اسیر کی حسرت پہ داغ ہوںمر ہی گئی قفس میں سنی جب صدائے گل
پھر درد جدائی کا جھگڑا نہ رہے کوئیہم نام ترا لے کر مر جائیں تو اچھا ہو
علم والوں کو شہادت کا سبق تو نے دیامر کے بھی زندہ رہے انساں یہ حق تو نے دیا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books