تلاش کا نتیجہ "मंज़र-ए-शब-ताब"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
نکل کر زلف سے پہنچوں گا کیونکر مصحف رخ پراکیلا ہوں اندھیری رات ہے اور دور منزل ہے
نہ پوچھ حال شب غم نہ پوچھ اے پرنمؔبہائے جاتے ہیں آنسو بہائے جاتے ہیں
دل بے تاب سنبھل خوف ہے رسوائی کاحال دیکھے نا کوئی مضطربانہ تیرا
اس کے نظارے کی ہو کیسے دل انساں کو تابجلوۂ ذات خدا تیرے رخ انور میں ہے
شب وصل کیا مختصر ہو گئیذرا آنکھ جھپکی سحر ہو گئی
اے شب فرقت نہ آئی تجھ کو شرمغیر کے گھر جا کے منہ کالا کیا
شب فرقت بھی جگمگا اٹھیاشک غم ہیں کہ ماہ پارے ہیں
مشترک شب سے ہوا خون جگر اشکوں میںرات سے رنگ بدلنے لگے آنسو اپنا
یہ رعب ہے چھایا ہوا شام شب غم کادیتا نہیں آواز بجانے سے گجر بھی
اکثر پلٹ گئی ہے شب انتطار موتمرنے نہ درد دل نے دیا تا سحر مجھے
شب غم کس آرام سے سو گئے ہمفسانہ تری یاد کا کہتے کہتے
خیال شب غم سے گھبرا رہے ہیںہمیں دن کو تارے نظر آ رہے ہیں
نہ قرب گل کی تاب تھی نہ ہجر گل میں چین تھاچمن چمن پھرے ہم اپنا آشیاں لیے ہوئے
کیا ان آہوں سے شب غم مختصر ہو جائے گییہ سہ سحر ہونے کی باتیں ہیں سحر ہو جائے گی
شب غم دیکھتا ہوں اٹھ کے ہر باروہی ہے یا کوئی اور آسماں ہے
رو کے فرماتے ہیں وہ شب کو جو ہم یاد آئےگوشۂ قبر میں سوتے ہیں جگانے والے
وصل میں گیسوئے شب گوں نے چھپائی عارضلیلۃ القدر میں کیوں چاند نکلنے نہ دیا
اے شمع دل افروز شب تار محبتتجھ سے ہی ہے یہ گرمیٔ بازار محبت
کچھ آوازیں آتی ہیں سنسان شب میںاب ان سے بھی خالی بیاباں ہوئے ہیں
وصل کی شب ہو چکی رخصت قمر ہونے لگاآفتاب روز محشر جلوہ گر ہونے لگا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books