تلاش کا نتیجہ "ba-sar-o-chashm"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
دل ہے بیتاب چشم ہے بے خوابجان بیدارؔ کیا کروں تجھ بن
ادب سے سر جھکا کر قاصد اس کے روبرو جانانہایت شوق سے کہنا پیام آہستہ آہستہ
چشم نرگس بن گئی ہے اشتیاق دید میںکون کہتا ہے کہ گلشن میں ترا چرچا نہیں
ساز و ساماں ہیں میری یہ بے سر و سامانیاںباغ جنت سے بھی اچھا ہے یہ ویرانہ مرا
نہیں لخت جگر یہ چشم میں پھرتے کہ مردم نےچراغ اب کر کے روشن چھوڑے ہیں دو چار پانی میں
غضب ہے ادا چشم جادو اثر میںکہ دل پس گیا بس نظر ہی نظر میں
پائیں گے بھلا خاک تری چشم کو آہوچیتے بھی خجالت سے چھپاتے ہیں کمر آج
جدائی میں لب خشک ہیں چشم تر ہیںادھر بھی شۂ بحر و بر دیکھ لینا
اٹھے کیا زانوئے غم سے سر اپنابہت گزری رہی ہیہات تھوڑی
عشق نے توڑی سر پہ قیامت زور قیامت کیا کہیےسننے والا کوئی نہیں روداد محبت کیا کہیے
وہ سر اور غیر کے در پر جھکے توبا معاذ اللہکہ جس سر کی رسائی تیرے سنگ آستاں تک ہے
باغ سے دور خزاں سر جو ٹپکتا نکلاقلب بلبل نے یہ جانا میرا کانٹا نک
باغ سے دور خزاں سر جو ٹپکتا نکلاقلب بلبل نے یہ جانا میرا کانٹا نکلا
سر جب سے جھکایا ہے در یار پہ میں نےمحراب خودی جلوہ گہہ شمع حرم ہے
کیا سیر سب ہم نے گلزار دنیاگل دوستی میں عجب رنگ و بو ہے
مرا سر کٹ کے مقتل میں گرے قاتل کے قدموں پردم آخر ادا یوں سجدۂ شکرانہ ہو جائے
سیر کر دے اب کہ گلشن بیں ہے ہنگام بہارہم اسیروں کی رہائی اب تو اے صیاد ہو
دشت نوردی کے دوران مظفرؔ سر پر دھوپ رہیجب سے کشتی میں بیٹھے ہیں روز گھٹائیں آتی ہیں
یہ آداب محبت ہے ترے قدموں پہ سر رکھ دوںیہ تیری اک ادا ہے پھیر کر منہ مسکرا دینا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books