تلاش کا نتیجہ "gulshan e qawwali seemab siddiqi ebooks"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
نسیم صبح گلشن میں گلوں سے کھیلتی ہوگیکسی کی آخری ہچکی کسی کی دل لگی ہوگی
پھول کھلے ہیں گلشن گلشنلیکن اپنا اپنا دامن
جب باغ جناں میں بو تیری اے رونق گلشن پھیل گئیبلبل نے گلوں سے منہ موڑا پھولوں نے چمن کو چھوڑ دیا
کوئی سمجھے گا کیا راز گلشنجب تک الجھے نہ کانٹوں سے دامن
مثل گل باہر گیا گلشن سے جب وہ گلعذاراشک خونی سے میرا تن تر بہ تر ہونے لگا
گلشن میں جا کے داغ جگر جب دکھا دیاپھولوں کو ہم نے پیکر حیرت بنا دیا
رشک گلشن ہو الٰہی یہ قفسیہ صدا مرغ گرفتار کی ہے
کوئی رشک گلستاں ہے تو کوئی غیرت گلشنہوئے کیا کیا حسیں گلچھرہ پیدا آب و گل سے
لگا دی آگ ان کے شعلۂ عارض نے گلشن میںزر گل بن گئیں چنگاریاں پھولوں کے دامن میں
صبح نہیں بے وجہ جلائے لالے نے گلشن میں چراغدیکھ رخ گلنار صنم نکلا ہے وہ لالہ پھولوں کا
کم نہیں گلشن میں شبنم گل بدن گل پیرہنغسل کر مل مل کے گر آب رواں ملتا نہیں
تم نہ جاؤ زینت گلشن تمہارے دم سے ہےتم چلے جاؤ گے تو گلشن میں کیا رہ جائے گا
غضب کی چال گلشن میں چلا ہے باغباں محسنؔاسی کا یہ نتیجہ ہے کہ پامال صعوبت ہوں
ریاضؔ ایما ہے ان کا ہم نوا ہوں مرغ گلشن میںہوئی ہے منعقد بزم سخن صحن گلستاں میں
بلبل کو مبارک ہو ہوائے گل و گلشنپروانے کو سوز دل پروانہ مبارک
بہار آئی ہے گلشن میں وہی پھر رنگ محفل ہےکسی جا خندۂ گل ہے کہیں شورعنادل ہے
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books