تلاش کا نتیجہ "munadi shumara number 002 003 khwaja hasan saani nizami magazines"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
شیشے میں حسیں بادۂ گلفام حسیں ہےمے خانۂ اسلام کا ہر جام حسیں ہے
حسین بھی ہوں خوش آواز بھی فرشتۂ قبرکٹی ہے عمر حسینوں سے گفتگو کرتے
جب تک ایک حسیں مکیں تھا دل میں ہر سو پھول کھلے تھےوہ اجڑا تو گلشن اجڑا اور ہوا آباد نہیں ہے
جی اٹھے مردے تری آواز سےپھر ذرا مطرب اسی انداز سے
یہ آرزو ہے کہ وہ نامہ بر سے لے کاغذبلا سے پھاڑ کے پھر ہاتھ میں نہ لے کاغذ
پھر نہ آیا پھر کے گر وہ نامہ بر اچھا ہواخط کتابت اٹھ گئی اے سیم بر اچھا ہوا
میرا دم بھی سماع میں نکلےاب یہی ہے اک آرزو خواجہ
نامہ بر خط دے کے اس کو لفظ کچھ مت بولیودم بخود رہیو تیری تقریر کی حاجت نہیں
اے فناؔ تیری تقدیر میںساری دنیا کے غم رہ گئے
گرداب گناہ میں پھنسے ہیںدامان دل و نگاہ تر ہے
لگتے ہیں یہ مہر و ماہ و انجمدہلی کے چراغ ہی کا پرتو
گھر ہوا گلشن ہوا صحرا ہواہر جگہ میرا جنوں رسوا ہوا
جب بھی خط لکھنے بیٹھے انہیںصرف لے کر قلم رہ گئے
شاید کہ یہی آنسو کام آئیں محبت میںہم اپنی متاع غم برباد نہیں کرتے
ان کو گل کا مقدر ملامجھ کو شبنم کی قسمت ملی
گل تو گل خار تک چن لئے ہیںپھر بھی خالی ہے گلچیں کا دامن
رفتار یار کا اگر انداز بھول جائےگلشن میں خاک اڑاتی نسیم سحر پھرے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books