تلاش کا نتیجہ "naam-o-nishaan"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
حسرت و ارماں کا دل سے ہر نشاں جاتا رہےجس میں ہو تیری رضا میری خوشی ایسی تو ہو
نہ چھیڑ اے ہم نشیں کیفیت صہبا کے افسانےشراب بے خودی کے مجھ کو ساغر یاد آتے ہیں
قبر میں ہے آج او پردہ نشیںلے ترے رسوا نے بھی پردا کیا
مرے نام کی نشانی نہ رہے جہاں میں باقیمری جان لینے والے مری قبر بھی مٹا جا
کچھ اس ادا سے آج وہ پہلو نشیں رہےجب تک ہمارے پاس رہے ہم نہیں رہے
خوشی سے دور ہوں نا آشنائے بزم عشرت ہوںسراپا درد ہوں وابستۂ زنجیر قسمت ہوں
کتنے کم ظرف دنیا میں وہ لوگ ہیں اک ذرا غم ملا آنکھ نم ہو گئیغم بھی اللہ کی اک بڑی دین ہے حوصلا چاہیے ضبط غم کے لیے
قناعت دوسرے کے آسرے کا نام ہے مضطرؔخدا ہے جو کوئی حد توکل سے نکل آیا
آہ اس پردہ نشیں کی جستجو میں جو گئےکچھ پتہ پایا نہ اس کا خود ہی جا کر کھو گئے
شاد کے نام سے ہر رنج و خوشی ہو کے ریاضؔصدر اعظم کو شب و روز دعا دیتا ہے
ہے وجہ کوئی خاص مری آنکھ جو نم ہےبس اتنا سمجھتا ہوں کہ یہ ان کا کرم ہے
یہ آرزو ہے کہ وہ نامہ بر سے لے کاغذبلا سے پھاڑ کے پھر ہاتھ میں نہ لے کاغذ
نام اگر درکار ہے مثل نگیںایک گھر میں جم کے بیٹھا کیجیے
چتربھج نام ہے اس کا کہ جس کو واسدیو کہتےچھبیلی چھب او دامودر کی تربھنگی پیاری ہے
بے خودی میں بھی ترا نام لئے جاتے ہیںروگ یہ کیسا لگا ہے ترے مستانے کو
نامۂ لخت دل اس بے دید تک پہنچا مراآج پھر اے قاصد اشک رواں بحر خدا
پھر نہ آیا پھر کے گر وہ نامہ بر اچھا ہواخط کتابت اٹھ گئی اے سیم بر اچھا ہوا
نامہ بر خط دے کے اس کو لفظ کچھ مت بولیودم بخود رہیو تیری تقریر کی حاجت نہیں
وہ آنکھ میرے لیے نم ہے کیا کیا جائےاسے بھی آج مرا غم ہے کیا کیا جائے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books