تلاش کا نتیجہ "naseem e sahar shumara number 004 unknown editor magazines"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
مرتا ہوں میرزائی گل دیکھ ہر سحرسورج کے ہاتھ چونری تو پنکھا صبا کے ہاتھ
نہیں آنکھ جلوہ کش سحر یہ ہے ظلمتوں کا اثر مگرکئی آفتاب غروب ہیں مرے غم کی شام دراز میں
کچھ خبر ہے تجھ کو اے آسودۂ خواب لحدشب جو تیری یاد میں ہم تا سحر رویا کئے
نہیں تھی علم کو وہاں کچھ تمیزاو اجمالے وحدت میں پایا عزیز
یہ آرزو ہے کہ وہ نامہ بر سے لے کاغذبلا سے پھاڑ کے پھر ہاتھ میں نہ لے کاغذ
پھر نہ آیا پھر کے گر وہ نامہ بر اچھا ہواخط کتابت اٹھ گئی اے سیم بر اچھا ہوا
نامہ بر خط دے کے اس کو لفظ کچھ مت بولیودم بخود رہیو تیری تقریر کی حاجت نہیں
بہار گلشن ایام ہوں میںسحر نور و سواد شام ہوں میں
جلوۂ ذات اے معاذ اللہتاب آئینۂ صفات گئی
اے شمع دل افروز شب تار محبتتجھ سے ہی ہے یہ گرمیٔ بازار محبت
خواب غفلت سے جاگ اے فانیؔحق نے اب حکم نفخ صور کیا
نظر افزوزئی شمع تجلی اے زہے قسمتکہاں بزم جمال ان کی کہاں پروانگی اپنی
مرید پیر مے خانہ ہوئے قسمت سے اے ناصحنہ جھاڑیں شوق میں پلکوں سے ہم کیوں صحن مے خانہ
شب وصل کیا مختصر ہو گئیذرا آنکھ جھپکی سحر ہو گئی
نہ پوچھ حال شب غم نہ پوچھ اے پرنمؔبہائے جاتے ہیں آنسو بہائے جاتے ہیں
گلشن جنت کی کیا پروا ہے اے رضواں انہیںہیں جو مشتاق بہشت جاودان کوئے دوست
رہ کے آغوش میں اے بحر کرم عاشق کوقسمت سوختۂ سبزۂ ساحل دینا
کہتا ہوں یہ ان کے تصور سے اے دشمن ہستی وہمیجب ٹھہرا میں اک موج رواں خط موج کی طرح مٹا دے مجھے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books