تلاش کا نتیجہ "qissa chahar darvesh mir amman ebooks"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
سینکڑوں مر مر گئے ہیں عشق کے ہاتھوں سے آہمیں ہی کیا پتھر سے اپنا سر پٹک کر رہ گیا
جلایا مار کر قاتل نے میں اس قتل کے قرباںہوا داخل وہ خود مجھ میں میں ایسے دخل کے قرباں
کوئی مر کر تو دیکھے امتحاں گاہ محبت میںکہ زیر خنجر قاتل حیات جاوداں تک ہے
مر ہی گئے جفاؤں سے قاتل تڑپ تڑپمیں کیا کہ اور کتنے ہی بسمل تڑپ تڑپ
کسی بت کی ادا نے مار ڈالابہانے سے خدا نے مار ڈالا
مرمٹے تیری محبت میں محبت والےان پہ رشک آتا ہے یہ لوگ ہیں قسمت والے
تو ہی جب قصۂ غم سے مرے گھبراتا ہےپھر سنے کون مرے غم کی کہانی صنما
رات گئے یوں دل کو جانے سرد ہوائیں آتی ہیںاک درویش کی قبر پہ جیسے رقاصائیں آتی ہیں
ہوا آئینہ سے اظہار ان کا روئے زیبا ہےبنا ممکن ہے واجب سے جو شنوا ہے وہ گویا ہے
گلوں کی طرح چاک کا اے بہارمہیا ہر اک یاں گریبان ہے
اہل محفل ہوں نہ ہوں دل تو مجسم گوش ہےقصۂ غم رات بھر حامدؔ سناتے جائیے
عشق تھا اپنے زعم میں عشق کو ضد بنی رہیقصہ ہوا نہ مختصر عمر تمام ہو گئی
وہ بہار عمر ہو یا خزاں نہیں کوئی قابل اعتنانہ یقیں تھا مجھ کو سرور پر نہ ہے اعتبار خمار پر
تیرے وعدوں کا اعتبار کسےگو کہ ہو تاب انتظار کسے
ایک ایمان ہے بساط اپنینہ عبادت نہ کچھ ریاضت ہے
ڈھونڈھتے ہیں آپ سے اس کو پرےشیخ صاحب چھوڑ گھر ،باہر چلے
کر کے دل کو شکار آنکھوں میںگھر کرے ہے تو یار آنکھوں میں
آ پھنسوں میں بتوں کے دام میں یوںدردؔ یہ بھی خدا کی قدرت ہے
کیا کروں آہ میں اثرؔ کا علاجاس گھڑی اس کا جی ہی جاتا ہے
مانوس نہ تھا وہ بت کسو سےٹک رام کیا خدا خدا کر
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books