تلاش کا نتیجہ "rakhte"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
چراغ گور نہ شمع مزار رکھتے ہیںبس ایک ہم یہ دل داغ دار رکھتے ہیں
جو زمیں پر فراغ رکھتے ہیںآسماں پر دماغ رکھتے ہیں
خبر اپنی نہیں رکھتے خبر غیروں کی کیا رکھیںکہ عاشق ما سوائے یار سے بیزار بیٹھے ہیں
جو نوحؔ سے نسبت رکھتے ہیں لا ریب عزیزؔ ان کی کشتیدم بھر میں ادھر ہو جاتی ہے دم بھر میں ادھر ہو جاتی ہے
رکھتے ہیں دشمنی بھی جتاتے ہیں پیار بھیہیں کیسے غم گسار مرے غم گسار بھی
عشق ہر آن نئی شان نظر رکھتا ہےغمزہ و عشوہ وانداز و ادا کچھ بھی نہیں
فروغ حسرت و غم سے جگر میں داغ رکھتا ہوںمرے گلشن کی زینت دور ہنگام خزاں تک ہے
نہ رہا انتظار بھی اے یاسہم امید وصال رکھتے تھے
حاجت شمع کیا ہے تربت پرہم کہ دل سا چراغ رکھتے ہیں
تیرے داغوں کی دولت اے گل روہم بھی سینے میں باغ رکھتے ہیں
آپ کو ہم نے کھو دیا ہے بیاںؔآہ کس کا سراغ رکھتے ہیں
قیامت آ چکی دیدار حق ہوا سب کوہم اب تلک بھی ترا انتظار رکھتے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books