Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

خواتین کی مجلس میلاد

ٹی ایم ضیاؤالحق

خواتین کی مجلس میلاد

ٹی ایم ضیاؤالحق

MORE BYٹی ایم ضیاؤالحق

    ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ ’’خدا اور اس کے فرشتے پیغمبر پر درود بھیجتے ہیں، مؤمنو! تم بھی ان پر درود اور سلام بھیجا کرو‘‘(سورۃ نمبر 33 الأحزاب آیت نمبر 56)

    برصغیر میں مسلمانوں کے معاشرے میں ابتدائی دور سے ہی مختلف مواقع پر محفل میلاد کا انعقاد کیا جاتا تھا، میلاد النبی کا انعقاد مردانہ محفل میں بھی ہوتا تھا اور خواتین کی محفل میلاد بھی آراستہ ہوتی تھیں جو ہمارے بچپن میں عام تھا، ہر شہر ہر علاقے محلے میں دو چار خاص خواتین ضرور ہوتی تھیں جو میلاد شریف پڑھتی تھیں، خواتیں کی مجلس میں میلاد اکبر، میلاد گوہر اور مولود سعیدی کو پڑھنے کا چلن تھا مگر زیادہ تر میلاد اکبر پڑھنے کا رواج عام تھا، خواتیں، دوران میلاد نعت، حمد اور دعا اس انداز میں پڑھتی کہ سننے والیاں رونے لگتیں، ان محافل میں سب سے پہلے قرآن کریم کی تلاوت ہوتی پھر اس کے بعد ارشاد خداوندی اور رسول اکرم کی زندگی بیان کی جاتی تھی۔۔۔۔

    ان بابرکت اور نورانی محفلوں کے وقتا فوقتاً انعقاد سے مسلم معاشرے میں بڑا امن چین اور سکون رہتا، ان محافل کی برکت سے گھر، محلے و سماج سے وبا دور ہوتی تھیں۔۔۔ اس طرح کی محفلیں برکت کی باعث ہوتیں۔۔۔۔۔ہمارے علاقے میں اس موقع پر گھروں میں ایک خاص قسم کی مٹھائی بنائی جاتی جسے شکر پارہ (شکار پلا) کہا جاتا تھا۔۔۔۔ پاس پڑوس کی عورتیں اس خاص قسم کے مٹھائی بنانے میں ایک دوسرے کی مدد کرتیں۔۔۔۔ مٹرک کے بعد جب پٹنہ عظیم آباد منتقل ہوا تو بالو شاہی اور امرتی کا رواج دیکھا، اس طرح کی محفلیں لوگوں کے درس و تدریس کا خالص ذریہ رہی ہے اور اسلام کی تعلیم کا کارگر وسیلہ بھی۔۔۔

    محلہ ‌نیو کریم گنج گیا میں ہمارے دوست افروز عالم کی والدہ عقیلہ خاتون جنہیں محلے کے لوگ ادباً عقیلہ استانی جی کہتے اور ہم‌ بچے اور ہمارے دوست عقیلہ خالہ کہتے جب یہ دعا محفل میلاد میں پڑھتیں تو وہاں موجود سننے والوں کی آنکھیں نم ہو جاتیں۔۔۔۔ عقیلہ خالہ کا دعا کے پڑھنے کا ایک خاص قسم کا انداز تھا۔۔۔ دل سے پڑھتیں تھیں۔۔۔ آج کرونا کی وبا پھیلی ہوئی ہے، اطراف سے خبر اچھی نہیں آرہی ہے۔۔۔۔ ہمیں چاہیے کہ میلاد کا انعقاد زیادہ سے زیادہ تمام تر تحفظات کے ساتھ کریں۔۔۔ یہ قہر الٰہی کا وقت ہے اور اس وقت اللہ ربّ العزت کو راضی صرف اور صرف رسول اکرم کا ذکر ہی کر سکتا ہے، اس لیے لوگو‌ں کو چاہیے کہ زیادہ سے زیادہ اپنے گھروں میں خدا کے محبوب کا ذکر اپنے گھروں میں کریں اور زیادہ سے زیادہ درود و سلام کا نظرانہ سرکار دوعالم کی بارگاہ میں پیش کریں، ہمیں امید ہے کہ خدا ہم سب کی دعاؤں کو ضرور قبول کرے گا۔

    عقیلہ خالہ جو دعا پڑھتیں وہ یہ ہے۔۔۔۔

    مسلماں کی سن التجا یا الٰہی

    قبول ان کی فرما دعا یا الٰہی

    تیرا شکر کیا ہو ادا یا الٰہی

    دعا مانگنے کہ سوا یا الٰہی

    گرفتار آلام میں ہیں تیرے بندے

    انہیں مشکلوں سے چھڑا یا الٰہی

    جدھر دیکھتی ہوں نگاہیں اٹھا کر

    قیامت ہے ہر سو بپا یا الٰہی

    ہلا دیتی ہے عرش کو یہ سنا ہے

    شکستہ دِلوں کی صدا یا الٰہی

    وہ تیرا ہی دربار ہے صرف جس میں

    برابر ہیں شاہ و گدا یا الٰہی

    ہماری نگاہوں سے پردے ہٹا کر

    ذرا اپنا جلوہ دِکھا یا اِلٰہی

    تجھے جلوہ گر دیکھ لوں اپنے دل میں

    وہ قلبِ صفا کر عطا یا الٰہی

    پریشانیاں دور کر دے ہماری

    سکونِ جگر کر عطا یا الہی

    گنہ گار بندوں کو افعال بد کی

    بہت ہو چکی اب سزا یا الٰہی

    بحقِّ علی و محمد کا صدقہ

    عفو کر دے میری خطا یا الٰہی

    امیدوں کا میری چمن پھر ہرا ہو

    وہ رحمت کی برسے گھٹا یا الٰہی

    مسلماں کی سن التجا یا الٰہی

    قبول ان کی فرما دعا یا الٰہی

    اور آخر میں اس ذکر رسول کے وسیلے سے دعا کریں اور گناہوں کی معافی مانگے اور اس مہلک وبا سے اللہ ربّ العزت کی پناہ مانگیں، مجھے اللہ کی رحمت پر یقین ہے کہ خالق حقیقی ضرور بالضرور اپنی پناہ عطا کرے گا۔

    برصغیر میں عہدِ سلطنت اور عہدِ مغلیہ تا امروز انعقادِ محفلِ میلاد کے تسلسل پہ میرے دوست نوشاد عالم چشتی علیگ کی مرتب کردہ کتاب مجلسِ میلادِ مصطفی کا مقدمہ لائق مطالعہ ہے، بذات خود جو کچھ میں نے اپنے بچپن میں دیکھا ہے اس کے متعلق مجھے یہاں صرف یہ بتانا تھا کہ آج محفلِ میلاد کی جگہ اور وقت دونوں ہی مبایل اور ٹی وی نے لے لی ہے، عالم تو بن گئے پر روحانیت نہ رہی۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے