خواجہ معین_الدین کے گھر آج دھاتی ہے بسنت
خواجہ معین الدین کے گھر آج دھاتی ہے بسنت
کیا بن بنا اور سج سجا مجرے کو آتی ہے بسنت
پھولوں کے گڈوے ہاتھ لیے گانا بجانا ساتھ لے
جوبن کی مدھ میں مست ہو ہو راگ گاتی ہے بسنت
چھتیاں امنگ سے بھر رہیں نیناں سے نیناں لڑ رہیں
کس طرز معشوقانہ ہے جلوے دکھاتی ہے بسنت
لے سنگ سکھیاں گل بدن رنگ بسنتی کا برن
کیا ہی خوشی اور عیش کا سامان لاتی ہے بسنت
ناز و ادا سے جھومنا خواجہ کی چوکھٹ چومنا
دیکھو نیازؔ اس رنگ میں کیسی سہاتی ہے بسنت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.