نہیں سہل فقیری بھیس رے سادھو پہلے صنم ازماوے گا
نہیں سہل فقیری بھیس رے سادھو پہلے صنم ازماوے گا
جھلک دکھا کے درس نہ دیوے در در ٹھوکر کھاوے گا
دار چڑھاوے سر کٹواوے تن سے کھا کھنچواے گا
بھوس بھرا کے درّے لگاوے خاک جلا کے بھاوے گا
کبھی ہو خفگی کبھی ہو گھر کے کبھی تو جھڑکی پاوے گا
مجنوں بنا کر در در پھراوے بن بن ٹھوکر کھاوے گا
ق سے قافلا ق سے قناعت کر، ر سے ریاضت پاوے گا
ی سے تو یاد الٰہی خودی کو دل سے مٹاوے گا
خودی سے ہیگا بیر خدا کو خودی سے ٹھوکر کھاوے گا
خودی مٹا دے دل سے اپنے تب تو صنم کو پاوے گا
خویش کنم سب چھوڑ دے سادھو تو ہر میں درشن پاوے گا
اپنے ماں تو دیکھ لے پہلے خود ہی نظر وہ آوے گا
اپنے کو مردے فنا تو پہلے خود ہی بقا ہو جاوے گا
خودی مٹا کر خدا سے مل جا خود ہی خدا کہلاوے گا
نام جپو تم سائیں کا سادھو جب رام نام ایسراوے گا
اسم اعظم جسے ہیں کہتے اسی سے سب کچھ پاوے گا
ابر کہو سمجھا کے سادھو کو بن گرد گیان نہ پاوے گا
گرد مار بدیا جو سیکھے ایک دن دھوکا کھاوے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.