Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہر کا بھید کوئی نہیں جانے من مانے سو کرتا ہے

نا معلوم

ہر کا بھید کوئی نہیں جانے من مانے سو کرتا ہے

نا معلوم

MORE BYنا معلوم

    ہر کا بھید کوئی نہیں جانے من مانے سو کرتا ہے

    خاک چھانے تب ہو نہ جانے جو جانے چپ رہتا ہے

    کسی کو وہ تو راج رجاوے کسی کو تونگر کرتا ہے

    کسی کو وہ میاں بھیک منگاوے در در مارا پھرتا ہے

    کوئی تو اوڑھے شال دو شالہ کوئی بستر کو جھکتا ہے

    کوئی تو کھاوے جہاں کی نعمت کوئی تو فاقہ کرتا ہے

    کوئی تو گاوے اور بجاوے کوئی غم کا نعرہ بھرتا ہے

    میاں کوئی دینے دکھ سے اپنے کوئی کھڑاوان ہنستا ہے

    قرآن پڑہے کوئی پُران بانچے کوئی لے کر مالا جپتا ہے

    کوئی مسلمان کوئی ہے ہندو اس کا کلمہ پڑھتا ہے

    کوئی یاد میں اس کے دھونی مایا کوئی خاک بدن پڑتا ہے

    کوئی عشق میں اس کے جوگ لیا دیس بدیس وہ پھرتا ہے

    کہیں ہنسی ہے کہیں خوشی کوئی سدا فکر میں رہتا ہے

    کوئی تو سوئے سکھ سے یارو کوئی تڑپ تڑپ کے رہتا ہے

    کوئی ہو زاہد کوئی ہو صوفی کوئی متوالہ پھرتا ہے

    کوئی ہے سائین کوئی ہے سادھو گرو کی سمرن کرتا ہے

    کوئی پیدا ہو کر جگ میں آیا کوئی کوچ جہان سے کرتا ہے

    کوئی ہو واصل صنم سے اپنے کوئی پڑا جدائی سہتا ہے

    کوئی ہے دانا کوئی سیانا کوئی ہو کی دیوانہ پھرتا ہے

    کوئی نام مٹا گمنام بنا کوئی نام اپانا کرتا ہے

    اے ابرؔ تو دیکھ شمع کے اندر وہ پروانہ بن کے جلتا ہے

    سب میں دیکھا اسی کا جلوہ سب سے الگ وہ رہا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے