Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

لے گئے تھے گلِ مقصود سے بھر کر چادر

ظہور اصدقی

لے گئے تھے گلِ مقصود سے بھر کر چادر

ظہور اصدقی

MORE BYظہور اصدقی

    لے گئے تھے گلِ مقصود سے بھر کر چادر

    اب یہ شکرانہ ہے، آئے ہیں جو لے کر چادر

    صدق و اخلاص کی بوباس رسا ہے کتنی

    قدسیوں کی بھی زبانوں پہ ہے چادر چادر

    حشر تک پھولتا پھلتا رہے یہ آستانہ

    جن کے پھولوں سے آتی ہے یہ معطر چادر

    مرشد پاک کی اللہ کرے عمر دراز

    ظل گستر رہے ان کی مرے سر پر چادر

    کل یوم ھو فی شان کی ایک شان ہے یہ

    یار در پردہ ہے دیکھو بھی اٹھا کر چادر

    نسبتِ محمل کعبہ سے ہے ہر دل معمور

    نور سلطان مدینہ سے منور چادر

    ہم غریبوں کی طرف سے بھی خدایا شب و روز

    تو چڑھا مرقد اصدق پہ منور چادر

    دل گم گشتہ، جگر سوختہ، نادار ظہورؔ

    نہ تو دامن ہے گریباں میں نہ سر پر چادر

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے