الٰہی دے مجھے رنگیں بیانی
عطا کر مجھ کو یاقوتِ معانی
سخن کے در کا مجھے جوہری کر
سخن سنجوں کو میرا مشتری کر
غزالوں کی طرح سرگرم رَم تھا
بیاباں اس طرح گلزارِ ارم تھا
کروں اس دشت کی کیوں کر صفت کو
زباں پر کس طرح ڈالو لغت کو
وہاں کی ریت ہیرے کی کنی تھی
وہاں کے کانٹے بھالوں کی اَنی تھی
- کتاب : دکن کے ممتاز صوفی شعرا (Pg. 210)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.