اُن کو کہنا کیوں انسان
ان کو کہنا کیوں انسان
بعضے ان بن سب حیواں
بعضے حیواں تھے بدتر
حیواں ان تھیں ہیں بہتر
کوئی روزگار میں سرگرداں
کوئی بے روزگار ہویں حیراں
دنیاں میانے دائم خوار
کونچے کونچے داریں دار
کوئی کبوتر پالتے ہیں
اس میں جیوے کھالتے ہیں
گھر گھر کیتے ناٹک سال
راگ مورت میں ہیں خوشحال
عورتاں مرداں کا یو خیال
شہوت پھریاں بالیں بال
ملاں ہوئے ہیں بدبخت
قاضی تو لیتے ہیں رشوت
- کتاب : دکن کے ممتاز صوفی شعرا (Pg. 39)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.