Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سن اشاعت : 1977

صفحات : 198

غالب اور تصوف

کتاب: تعارف

غالب اگرچہ صوفی شاعر نہیں مگر ہاں اس کی شاعری میں عرفانی مضامین کی بو جابجا نظر آتی ہے۔ غالب خود فرماتا ہے کہ " یہ مسائل تصوف یہ تیرا بیان غالب / تجھے ہم ولی سمجھتے جو نہ بادہ خوار ہوتا" مگر وہ اپنے اشعار میں عرفانی مضامین کو بہت ہی سلیقے اور وضع داری کے ساتھ متصوفانہ مضامین کو وضع کرتا ہے اور جو خیال اس کے ذہن سے ابھرتے ہیں ان میں تصوف و عرفان کی اعلی قدریں مضمر ہوتی ہیں۔ زیر نظر کتاب میں غالب کی شاعری کے صوفیانہ پہلووں کو سامنے لایا گیا ہے۔ ویسے تو غالب کے تمام شارحین نے ان کے کچھ اشعار کی صوفیانہ توضیح کی ہے لیکن یہ ایک باضابطہ کتاب ہے جو مکمل طور پر اپنے موضوع کا احاطہ کرتی ہے۔

.....مزید پڑھئے

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے