''خزائن الفتوح '' امیر خسرو کی نثر نگاری کے میدان میں پہلی کوشش تھی۔اس سے پہلے انھوں نے اپنے دواوین کا دیباچہ نثر میں لکھا تھا ،لیکن نثر میں ان کی باضابطہ پہلی تصنیف یہی کتاب ہے۔یہ کتاب سلطان علاؤ الدین خلجی کی فتوحات کی بڑی دلچسپ اور مستند تاریخ ہے۔مستند اس لیے ہے کہ مختلف معرکوں ہی کی نہیں بلکہ ان سے متعلق واقعات کی تاریخیں بھی درج ہیں۔لشکر کا کوچ کرنا ، سفر میں قیام ، حملہ ، محاصرہ اور فتح سب کی تاریخیں ملتی ہیں۔اس کتاب میں 695ھ سے 711ھ تک کے واقعات درج ہیں۔ اس کتاب میں جنوبی ہندوستان کی تہذیب ومعاشرت اور فتوحاتِ دکن سے متعلق اہم معلومات ملتی ہیں ۔شمالی ہند کے حالات سے بھی واقفیت ہوتی ہے۔امیر خسرو نے یہ کتاب گرچہ تاریخی حالات پر لکھی ہے مگر وہ بنیادی طورپر شاعر ا ورادیب تھے ،اسی وجہ سے اس کتاب میں ادبی زبان اور اندازِ بیان اختیار کیا ہے مگر تاریخی واقعات کی صحت وترتیب پر بھی آنچ نہیں آنے دی ہے۔اس کتاب کی اہمیت اس وجہ سے بھی ہے کہ علاؤالدین خلجی سے متعلق اس کے عہد میں لکھی جانے والی یہ واحد کتاب ہے۔ زیر نظر انگلش ترجمہ ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets