شیخ عبد الحق محدث دہلوی ؒ طبعا صوفی تھے۔تصوف ان کی گھٹی میں پڑا ہے۔آپ کی زندگی کا بڑا حصہ اس کی تحصیل میں گزرا اور اسی لگن ،محنت اور محبت کا نتیجہ ہے جو آپ کی تصانیف میں ہر پہلو سے عیاں ہے۔پوری زندگی سرتاپا تصوف میں ڈھلی نظرآتی ہے اور علمی اعتبار سے معلوم کرنا چاہیں تو "مرج البحرین "کا مطالعہ ضروری ہے۔"مرج البحرین فی الجمیع بین الطریقین ،قواعد الطریقہ فی الجمع بین الشریعتہ والحقیقتہ" مصنف شیخ شہاب الدین ؒ ابوالعباس احمد برنسی مالکیؒ،معروف شیخ بشیخ ذوق کی نہایت مفید و مختصر تلخیص ہی نہیں بلکہ اس میں فن تصوف کے اہم نکات و اسرار ہیں۔اس رسالہ میں حضرت شیخ کا تصوف سے لگاؤ ہی نہیں بلکہ شیخ وہاب متقیؒ و شیخ علی متقیؒ برہانپوری کے نظریہ تصوف بھی درج ہے۔اس کے علاوہ "مرج البحرین" میں شریعت و طریقت کے درمیان ،مطابقت و توازن کی کامیاب کوشش کی گئی ہے۔شیخ نے شریعت و طریقت کے انتہا پسندانہ نظریات کے درمیان معتدل راہ دکھائی ہے۔اور نہایت ہی موثر انداز سے دلائل وشواہد کے ساتھ یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ یہ دونوں ایک شے ہیں۔یہ کتاب اصلا عربی زبان میں ہے۔ زیر نظر کتاب کے اردو ترجمہ کر ساتھ فارسی ترجمہ شامل کیا گیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets