Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مثنوی سحر البیان

یعنی قصہ بے نظیر و بدر منیر

اشاعت : 001

سن اشاعت : 1968

زبان : اردو

صفحات : 229

مثنوی سحر البیان

کتاب: تعارف

سادہ بیانی، جذبات نگاری اور جزئیات کی عکاسی اس مثنوی کی اہم خصوصیات ہیں۔ یہ میر حسن اور اردو ادب کی معرکۃ الآرا مثنوی ہے۔ مثنوی کا آغاز حمد و نعت اور منقبت سے ہوتا ہےاور اس کے بعد شاہ عالم ثانی کی طرف مراجعت کرتے ہیں۔ اس کے فورا بعد آصف الدولہ کی تعریف شروع کر دیتے ہیں چونکہ اپنی دوسری مثنوی میں فیض آباد کے مقابلہ میں لکھنو کی بہت بری صورت پیش کرنے کی وجہ سے جلا وطن کر دئے جاتے ہیں اس لئے بادشاہ کو خوش کرنے کے لئے بیہ آصف الدولہ کی تعریف ضروری تھی اور یہ مثنوی لکھی ہی اسی مقصد سے گئی تھی اسی لئے جب یہ مثوی لکھ کر آصف الدولہ کو پیش کی گئی تب ہی ان کو دوبارہ لکھنو آنے کی اجازت مل سکی اور صلہ میں آصف الدولہ کے دست خاص سے ایک دوشالہ عنایت کیا گیا ۔ انہوں نےاس میں اپنی بھرپور صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہیں اور اس کے بعد قصہ کا آغاز ہوتا ہے۔ مثنوی لکھنو کی تہذیب و ثقافت کی سانجھی وراثت سے مملو ہے۔ اس کا ہر شعر اہل مذاق کے دلوں کو لبھانے کے لئے موہنی منتر ہےاور اس کی ہر داستان سحر سامری کا ایک دفتر۔ زیر نظر نسخہ کو مع حیات و تنقید و تشریح سید رفیق حسین نے مرتب کیا ہے۔

.....مزید پڑھئے
بولیے