یہ میرتقی میر کی سوانحِ حیات "ذکرِ میر" کا اردو ترجمہ ہے ۔یہ کتاب اصلاً فارسی زبان میں قلم بند کی گئی تھی،جس کا متن مولوی عبدالحق صاحب نے جمع کیا اور اورنگ آباد سے ۱۹۲۸ میں شائع کیا۔دھیرے دھیرے فارسی کا چلن کم ہوا تو اس کتاب کے اردو ترجمے کی ضرورت محسوس ہوئی۔ تب نثار احمد فاروقی نے ۱۹۵۷ میں زیرِنظر کتاب کودہلی سے شائع کیا جس پر ۱۹۵۹ میں اترپردیش سرکار نے انعام سے بھی نوازا۔اس کتاب کا مقدمہ مالک رام نے لکھا ہے۔اس کتاب کی اہمیت اس لیے بھی بڑھ جاتی ہے کہ اردو ترجمے کے ساتھ فارسی متن بھی کتاب کے ساتھ شائع کیاگیا ہے نیز ایک باب فرہنگِ ذکرِمیرسے قائم کیا گیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets