تصوف بھی دیگر علوم کی طرح مرور زمانہ کی وجہ سے خرد برد کا شکار ہوا ۔ جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ عوام اور خواص بھی اس نام نہاد تصوف پر گامزن ہو چلی جس کا صوفزم سے دور دور تک کوئی واستہ نہیں ۔جب بھی کسی علم میں بدعنوانی اور بے راہ روی شروع ہو جاتی ہے تو کوئی نہ کوئی اسے دور کرتا ہے اور اس ملاوٹ سے آب و شیر الگ کر خالص اورجنل میٹیریل عوام کے سامنے پیش کرتا ہے ۔ اسی کو تجدید کہتے ہیں۔ یہ کتاب بھی تصوف کی بے راہ رہی دور کرنے کے لئے لکھی گئی ہے ۔ تاکہ عوام و خواص تصوف کی ان منگھڈنت روایات سے دور رہیں جن کا تصوف سے کوئی واستہ نہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets