یہ کتاب ایڈورڈ گرین ول براؤن کی تصنیف کردہ ہے۔ اصل متن فارسی میں ہے جس کا سلیس اور بامحاورہ اردو ترجمہ کیا گیا ہے۔ براؤن ایک برطانوی مشتشرق تھے ۔ انہوں نے تاریخ و ادب کے میدان میں بے شمار مضامین اور کتابیں شائع کیں۔ انہیں عربی اور فارسی کے علاوہ اردو، سنسکرت پر دسترس حاصل تھا۔ وہ پہلے فارسی اور پھر عربی کے پروفیسر بھی رہے ہیں۔ انہوں نے ایران کا تفصیلی دورہ کیا اور پھر طویل مطالعہ کے بعد یہ کتاب لکھی۔ اس میں گزشتہ چار صدی کی ایرانی تاریخ کا اجمالی جائزہ لیا گیا ہے۔ اس میں عہد صفویہ اور شاہ حسین سے لے کر انیسویں صدی کے نصف تک کی نثر نگاری پر بات ہوئی ہے ۔ کتاب میں کل تین حصے ہیں۔ پہلے حصے میں چار ابواب قائم کیے گئے ہیں اور اس میں زیادہ تر اس عہد کی تواریخ پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ جبکہ دوسرے حصے میں تین ابواب ہیں اور اس میں گزشتہ صدی کی ایرانی شاعری پر بات ہوئی ہے اور تیسرا حصہ فارسی نثر سے متعلق ہے۔ دیباچہ میں مصنف نے ایرانی ادبیاتی تاریخ سے اپنی وابستگی اور اس راہ میں پیش آنے والے مسائل پر تفصیلی روشنی ڈالی ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets