زہرا کے پیارے اپنے خون سے دھوتے دھوتے
دلچسپ معلومات
سکندر شاد قوال کی آواز میں شہیدی گیت بطرز ’’رام تیری گنگا میلی ہوگئی‘‘
زہرا کے پیارے اپنے خون سے دھوتے دھوتے
نام دینِ حق کا روشن کر گئے عاشورے کی شام ہوتے ہوتے
پہلی محرم کو یہ بہتر جب کوفے میں آئے
کوفیوں تم نے آلِ نبی پر کیا کیا ستم ہیں ڈھائے
رحم آیا نہ ذرا سا
رکھا بھوکا اور پیاسا
صبر کرتا رہا پھر بھی
کملی والے کا نواسا
صبر کے پیکر کہاں، اشکوں سے دامن بھگوتے
نام دینِ حق کا روشن کر گئے عاشورے کی شام ہوتے ہوتے
یہ تھے نمازی دین کے غازی خوفِ لعیں کیا کرتے
عابد و زاہد سچے مجادہ بھیڑیوں سے کیا ڈرتے
جو کہے تھے پیارے نانا
وہی وعدہ تھا نبھانا
اس لئے تھا ان پہ لازم
راہِ حق میں سر کٹانا
کشتیٔ دیں کو، بھلا کیسے حسین ڈبوتے
نام دینِ حق کا روشن کر گئے عاشورے کی شام ہوتے ہوتے
دسویں محرم وقتِ جمعہ کو، آپ نے پائی شہادت
فرش سے لے کر عرش تلک اک چھائی ہوئی تھی قیامت
حور و غلماں جن و انساں
سب کے سب تھے بس پریشاں
آج تک بھی ان کے غم میں
غمزدہ ہے ہر مسلماں
نازؔ میرا دل بھی یہی کہتا ہے روتے روتے
نام دینِ حق کا روشن کرگئے عاشورے کی شام ہوتے ہوتے
- کتاب : Sikandar Shad Qawwal, Part 1 (Pg. 7)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.