پریم نگر کو جانا۔۔۔
ٹیڑھی ٹیڑھی ترچھی ترچھی پریم نگر کی راہیں!
پریم نگر میں بسنے والوں کے ہونٹوں پر آہیں
زردی چہرے پر گردن میں دکھ کی لمبی بانہیں
روتے روتے ہنستے ہنستے گیت و یوگ کے گانا
پریم نگر کو جانا
سجنی
پریم نگر کوجانا
جانے والے تو کیا جانے پریم نگر کی رسمیں
پریم نگر میں بس جانے سے کچھ نہ رہے گا بس میں
سوغاتیں ہیں پریم نگر کی کچھ وعدے کچھ قسمیں
من کو غم کا روگ لگانا نینن کو ترسانا
پریم نگر کو جانا
سجنی
پریم نگر کو جانا
من کہتا ہے چھوڑ کے دھندے پریم نگر کو جاؤں
پی کی میٹھی میٹھی باتوں سے من کو بہلاؤں
سمے اجازت دے تو پی کو پلکوں پر بٹھلاؤں
اور سوؤں قدموں میں پی کے کر کے کوئی بہانہ
پریم نگر کو جانا
سجنی
پریم نگر کو جانا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.