Font by Mehr Nastaliq Web

گیت ہمارے سب کے لیے ہیں کیا اپنے کیا غیر

بیکل اتساہی

گیت ہمارے سب کے لیے ہیں کیا اپنے کیا غیر

بیکل اتساہی

گیت ہمارے سب کے لیے ہیں کیا اپنے کیا غیر

کبیرا سب کی مانگے خیر

ایک ہاتھ میں لئے لکاٹھا ایک ہاتھ میں پانی

سورگ جلادے نرک بجھادے

ڈر لالچ میں ایسے پکے جن کے ہاتھ پیر

کبیرا سب کی مانگے خیر

مندر مسجد گرجا تیرے تیرے ہیں گردوارے

پھر تیرے گھر میں یہ کیسے قدم قدم بٹوارے

ایک ہی تیرا رستہ جس میں ملیں حرم یا دیر

کبیرا مانگے سب کی خیر

مأخذ :
  • کتاب : سلسلہ وارثیہ کے مخصوص شعراء کرام (Pg. 82)
  • Author : ڈاکٹر کبیر الدین وارثی
  • مطبع : ارم پنٹرس، دریاپور، پٹنہ (2018)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے