کہو کیا تیرے بھولنے کے میں واری
کہو کیا تیرے بھولنے کے میں واری
کنہیا یاد ہے کچھ بھی ہماری
بمنا کی منتی میں کر کر پوچھی
پل پل کی کھبریا تہاری
پیاں پڑی مہادیو کے جا کر
ٹونا بھی کر کر ہاری
کنہیا یاد ہے کچھو بھی ہماری
خاک پرے لوگو اس بیاہنے پر
اچھا تھا رہتی کنواری
مائکے میں رہتی تھی میں حلمؔ سکھ سے
پھرتی تھی کیوں ماری ماری
کنہیا یاد ہے کچھو بھی ہماری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.