کہوں کیا تیرے بھولنے کے میں واری
کہوں کیا تیرے بھولنے کے میں واری
کنہیا یاد ہے کچھو بھی ہماری
بمنا کی منتی میں کر کر پوچھی
پل پل کی کھبر تہاری
پیاں پڑی مہادیو کے جا کر
ٹونا بھی کر کر ہاری
کنہیا یاد ہے کچھو بھی ہماری
کھاک پرے لوگو اس بیاہنے پر
اچھا تھا رہتی کنواری
مائکے میں رہتی تھی میں حلمؔ سکھ سے
پھرتی تھی کیوں ماری ماری
کنہیا یاد ہے کچھ بھی ہماری
- کتاب : سرودِ روحانی (Pg. 397)
- اشاعت : Second
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.