آؤ سکھی آو دیکھیں مہندی کی بہار
آؤ سکھی آو دیکھیں مہندی کی بہار
طیبہ چلی ہونے کو میں روضہ پر نثار
نور کی جھلک ہے وہاں طور کی بہار
روتے روتے ہائے مرے اجلے ہوئے نین
بن تیرے دیکھے کہ مجھے نا ہیں پڑت چین
مرے بانکے طرح دار
کیوں نہیں بلواتے مدینے کے چمن میں
کیا یوں ہی مرجاؤں تڑپ کر میں دکن میں
اجی واہ جی سرکار
اللہ کی طلب کیوں نہ تمہاری ہی طلب ہو
بے میم کے احمد ہو تو بے عین عرب ہو
مرے احمد مختار
دیکھو دیکھو وہ نہیں بخشش کے بھی لایق
سارے برے گن ہیں گنہگار ہے شایقؔ
کرم تیرا ہے درکار
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.