کہاں گیا، تو کہاں گیا
کہاں گیا، تو کہاں گیا
او دو دن کے مہمان
دو بولوں سے دل میں جگایا پیار کا ایک طوفان
کہاں گیا تو کہاں گیا
او دو دن کے مہمان
ہنستا چندا جگ مگ تارے
میں نے یہ سب تجھ پر وارے
نین ملا کے نین جھکا کے
پچھتائی نادان
کہاں گیا، تو کہاں گیا
او دو دن کے مہمان
آج مرے جیون میں کیا ہے
شبنم کی قسمت رونا ہے
پھول نہیں تو موسم پھیکا
دھرتی ہے ویران
کہا گیا، تو کہاں گیا
او دو دن کے مہمان
پائل چپ اور دنیا اجڑی
لہریں چپ اور ندیا ٹھہری
کوئی پجارن، بنی بھکارن
پریم کا مانگے دان
کہاں گیا، تو کہاں گیا
او دو دن کے مہمان
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.