کام دیوانے اس کے سوا کیا کریں
کام دیوانے اس کے سوا کیا کریں
تم کو دیکھیں تمہاری یہ پوجا کریں
تا قیامت نہ ٹوٹے یہ بندھن کبھی
آپ سے ایماں کا ایسا سودا کریں
کفر کی چارو جانب صدا ہو بلند
آپ کے قدموں پے ایسا سجدہ کریں
اس سے بہتر مرے حق میں کیا ہو بھلا
اپنا کہ کر مجھے آپ رسوا کریں
تم عبادت سمجھ کر محبت کرو
حضرتِ محتسب جو بھی سمجھا کریں
اک نظر دیکھ لیں کافی ہے کب کہا
اپنے بیمار کو آپ اچھا کریں
آپ مختارِ کل ہیں مرے ہم نفس
آپ جس حال میں رکھیں جیسا کریں
ہم انا کی ابھی دھول اوڑھے ہوئے ہیں
ہم بھلا عشق کا کیسے دعویٰ کریں
میں بھی تو مبتلائے عشق ہوں آپ کا
مجھ پے بھی اک نظر اے مسیحا کریں
تم کو دیکھیں نہ دیکھیں یہ مرضی ہے ان کی
آپ عامرؔ مگر ان کو دیکھا کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.