جب بھی دل بے قرار ہوتا ہے
جب بھی دل بے قرار ہوتا ہے
شور اندر ہزار ہوتا ہے
ڈھانپ لیتے ہیں عیب سارے ہی
جس کو بھی ان سے پیار ہوتا ہے
اے صنم تیرے اک تغافل پر
دل مرا تار تار ہوتا ہے
دیکھ کر تیرے اس تبسم کو
گل میں تبدیل خار ہوتا ہے
یہ محبت ہے کیا کی پھر ہوگی
عشق ہے ایک بار ہوتا ہے
تلخ لہٰذا ذرا سنبھالو تم
دل کے یہ آر پار ہوتا ہے
بت پرستوں کا دیکھیے زاہد
یار پروردگار ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.