دو جہانوں کے جو سلطان بنے بیٹھے ہیں
دو جہانوں کے جو سلطان بنے بیٹھے ہیں
وہ مری جان کے بھی جان بنے بیٹھے ہیں
لوٹ کر دین دھرم چھاپ تلک میرا سب
دیکھیے کتنے وہ نادان بنے بیٹھے ہیں
دو جہاں کو جو نظر آتے نہیں حیرت ہے
دل کے کاشانے میں بھگوان بنے بیٹھے ہیں
قتل لاکھوں ہوئے اس شوخ ادا سے لیکن
دیکھیے کیسے وہ انجان بنے بیٹھے ہیں
روز ان سے ہی مری باتیں ہوا کرتی ہیں
جانے کتنوں کے جو ارمان بنے بیٹھے ہیں
آؤ اللہ کا دیدار کرائیں تم کو
شکلِ مرشد میں وہ رحمان بنے بیٹھے ہیں
آپ محبوب بنے آپ بلایا خود کو
خود کے گھر خود ہی وہ مہمان بنے بیٹھے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.