طرزِ منصور پے مجھ کو بھی سزا دی جائے
طرزِ منصور پے مجھ کو بھی سزا دی جائے
جسم کو میرے جلا خاک اڑا دی جائے
میں نے بھی اپنا خدا ایک صنم میں دیکھا ہے
میرے اس کفر کو بھی خوب ہوا دی جائے
میں پرستارِ محبت ہوں مجھے فکر نہیں
جسم کے ٹکڑے ہوں يا سولی چڑھا دی جائے
میرے سرکار میرا جی نہیں لگتا یہاں اب
میرے حق میں بھی کوئی حکم سنا دی جائے
قیس منصور و سرمد میں لگایا تھا جو
میرے دل میں بھی وہی آگ لگا دی جائے
اور تو کچھ نہیں بس ایک تمنا ہے یہی
ان کے قدموں میں مجھے تھوڑی جگہ دی جائے
یہ محبت کا طرف دار تھا بہتر یہی ہے
جسم کو کاٹ کے دریا میں بہا دی جائے
نام عامرؔ کا بھی دیوانوں میں شامل ہو جائے
میرے ساقی مجھے وہ جام پلا دی جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.