اتنی قاتل یہ ادا ہے
اتنی قاتل یہ ادا ہے
دو جہاں اس پر فدا ہے
حسنِ جاناں کو کہیں کیا
کوئی جادو یا بلا ہے
با خدا یہ حسن تیرا
حسنِ یوسف کا خدا ہے
ہے قیامت کی بلا جو
ان نگاہوں میں بھرا ہے
تیرے آنے سے مدینہ
حسن کا مرکز بنا ہے
جانے جاناں کی گلی اب
مستقل میرا پتہ ہے
زندگی پھر کربلا ہے
تو اگر مجھ سے خفا ہے
مر کے بھی چھوٹے نہ یہ در
بس یہ عامرؔ کی دعا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.