ہے جی میں عرض حال کریں ہم جناب میں
ہے جی میں عرض حال کریں ہم جناب میں
لاکن یہ سوچ ہے کہ پڑیں گے عتاب میں
یوں منہ چھپایا تھا زلفوں کی اوٹ میں
گویا کہ ماہتاب چھپا تھا سحاب میں
آہ و فغان و نالہ مرا دیکھ شب کہا
بے ڈھب جنوں ہوگیا اس کو شباب میں
یہ زیست بے ثبات بھی ایک دم کی بات ہے
ٹھہراؤ ایک دم کا ہو جیسے حباب میں
- کتاب : Al-Mujeeb, Phulwari Sharif (Pg. 16)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.