Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

خود اپنے جلوے ہیں جو تصور میں حسن بن بن کے آرہے ہیں

مسلم بنارسی

خود اپنے جلوے ہیں جو تصور میں حسن بن بن کے آرہے ہیں

مسلم بنارسی

MORE BYمسلم بنارسی

    خود اپنے جلوے ہیں جو تصور میں حسن بن بن کے آرہے ہیں

    وہ جگہ تھے ابھی وہیں ہیں نہ آرہے ہیں نہ جارہے ہیں

    فریب جلوہ فریب مستی فریب کل کائنات ہستی

    تری محبت کے واسطے سے فریب دانستہ کھارہے ہیں

    سنبھل کے اے رہرو محبت قدم نہ بہکے نظر نہ بھٹکے

    فریب منزل لئے ہزاروں مقام رستے میں آرہے ہیں

    ہزاروں پردے پڑے ہوئے ہیں مگر تجلی کا ہے یہ عالم

    کہ جیسے پردہ کوئی نہیں ہے وہ سامنے مسکرارہے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد نویں (Pg. 275)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے