دل دیا وحشت لیا اور خود کو رسوا کر لیا
دل دیا وحشت لیا اور خود کو رسوا کر لیا
مختصر سی زندگی میں میں نے کیا کیا کر لیا
دل کی خاطر کفر بھی اس نے گوارا کر لیا
ایک پتھر خود تراشا خود ہی سجدہ کر لیا
آپ کی چاہت کا ملنا جان لوں گا مفت ہے
جان دے کر بھی اگر میں نے یہ سودا کر لیا
بال و پر اپنے سلامت ڈر اندھیروں کا نہیں
چار تنکے جب بھی پھونکے ہیں اجالا کر لیا
درد بخشا چین چھینا دل کے ٹکڑے کر دئے
ہائے کس ظالم پہ میں نے بھی بھروسہ کر لیا
شوقؔ جب تک سانس ہے تب تک ہے امید حیات
کیوں ابھی سے آپ نے دل اپنا چھوٹا کر لیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.