Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

خیال اس روئے تاباں کا ر ہے گا روبرو برسوں

شفق بدایونی

خیال اس روئے تاباں کا ر ہے گا روبرو برسوں

شفق بدایونی

MORE BYشفق بدایونی

    خیال اس روئے تاباں کا ر ہے گا روبرو برسوں

    اسی کی یاد سے ہوتی رہےگی گفتگو برسوں

    نہیں آسان ہے درمان زخمِ دل ارے ناداں

    مرے زخموں سےروئے گی لپٹ کر آرزو برسوں

    جنوں کی تند سامانی ابھی تک یاد ہے مجھ کو

    کیا ہے دامن صد چاک پر میں نے رفو برسوں

    تسلی کا کوئی پہلو نظر آتا نہیں مجھ کو

    یوں ہی رویا کریں گے زخمِ دل میرے لہو برسوں

    بھلا دوں میں تجھے مجھ سے یہ ہر گز ہو نہیں سکتا

    رہا ہے اور رہے گا روبرو آنکھوں کے تو برسوں

    سنائیں گے نہ ہرگز واقعاتِ وصل دنیا کو

    کبھی ہوگی نہ ہم سے گفتگو کی گفتگو برسوں

    ہمیں زنداں سے سوئے دشت لےچل اے جنونِ دل

    سنا ہے ہم نے زنجیروں کے منہ سے ذکر ہو برسوں

    بنارس کی صباحت دب گئی تیری ملاحت سے

    جو وقتِ شام ہم نے تجھ میں دیکھی لکھنؤ برسوں

    شفقؔ رنگینیاں تیری نہ بھولے ہیں نہ بھولیں گے

    پسِ مردہ کریں گے دوست تیری گفتگو برسوں

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلداٹھارہویں (Pg. 183)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے