Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جھلک دیکھی ہے اس نے کس حسیں کی

عبداللہ بیدلؔ

جھلک دیکھی ہے اس نے کس حسیں کی

عبداللہ بیدلؔ

MORE BYعبداللہ بیدلؔ

    جھلک دیکھی ہے اس نے کس حسیں کی

    تجلی دل میں ہے ماۂ مبیں کی

    صفت کیا لکھ سکیں گردوں نشیں کی

    کہاں یہ تاب ہے اہلِ زمیں کی

    ہوا ہے محو جلوہ اک زمانہ

    یہ شوخی ہے کسی پردہ نشیں کی

    تری صورت پہ کہتے ہیں نظر باز

    بھلا کیا بات صورت آفریں کی

    درِ جاناں پہ سجدے ہو رہے ہیں

    بلائیں لے رہا ہوں میں جبیں کی

    قیامت تک نہ بھولوں گا اسے میں

    جمی ہے دل میں ایسی دل نشیں کی

    کسی کے عشق میں مجنوں ہوا ہوں

    نہیں مجھ کو خبر دنیا و دیں کی

    تری فرقت میں سرگرداں فلک ہے

    تعاقب میں ترے گردش زمیں کی

    دم آخر نظر آئیں وہ بیدلؔ

    تمنا ہے یہی جانِ حزیں کی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے