Font by Mehr Nastaliq Web

تمام رات جلے ہیں اگر چہ پروانے

عبداللہ ندیمؔ

تمام رات جلے ہیں اگر چہ پروانے

عبداللہ ندیمؔ

MORE BYعبداللہ ندیمؔ

    تمام رات جلے ہیں اگر چہ پروانے

    جو دل پہ شمع کے گزری ہے کوئی کیا جانے

    ہمارے بعد بھی آتے رہیں گے اہلِ جنوں

    ہمارے بعد بسیں گے مگر نہ ویرانے

    حریمِ دل نے تو رکھا ہے راز سر بستہ

    مگر یہ آنکھ سناتی رہی ہے افسانے

    میں اپنے حجرۂ جاں میں سکوں سے بیٹھا تھا

    یہ کیسی چاپ ابھر آئی دل کو دھڑکانے

    نمازِ عشق میں وہ محویت کا عالم تھا

    خیالِ یار بھی آیا نہ ہم کو بھٹکانے

    عجب نہیں کہ اجڑ جائے میری بستی بھی

    ندیمؔ اب یہاں رہتے نہیں ہیں دیوانے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے