تمام رات جلے ہیں اگر چہ پروانے
تمام رات جلے ہیں اگر چہ پروانے
جو دل پہ شمع کے گزری ہے کوئی کیا جانے
ہمارے بعد بھی آتے رہیں گے اہلِ جنوں
ہمارے بعد بسیں گے مگر نہ ویرانے
حریمِ دل نے تو رکھا ہے راز سر بستہ
مگر یہ آنکھ سناتی رہی ہے افسانے
میں اپنے حجرۂ جاں میں سکوں سے بیٹھا تھا
یہ کیسی چاپ ابھر آئی دل کو دھڑکانے
نمازِ عشق میں وہ محویت کا عالم تھا
خیالِ یار بھی آیا نہ ہم کو بھٹکانے
عجب نہیں کہ اجڑ جائے میری بستی بھی
ندیمؔ اب یہاں رہتے نہیں ہیں دیوانے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.