Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مکیں جس میں ہو نہ ہو پھر اس مکاں سے خاک حاصل ہے

افضل لکھنوی

مکیں جس میں ہو نہ ہو پھر اس مکاں سے خاک حاصل ہے

افضل لکھنوی

MORE BYافضل لکھنوی

    مکیں جس میں ہو نہ ہو پھر اس مکاں سے خاک حاصل ہے

    تری الفت سے جو خالی ہے وہ دل بھی کوئی دل ہے

    نہیں گو آج آرائش سےمہلت آپ کو لیکن

    ہماری داستانِ غم کبھی سننے کےقابل ہے

    تیرے جور و جفا سے ہم نے جب دیکھا یہی دیکھا

    کوئی آفت رسیدہ ہے ستم دیدہ کوئی دل ہے

    نگہ سے جو وہاں دیکھا زباں سے کہہ نہیں سکتا

    اگر پوچھے کوئی مجھ سے کہ کیسا رنگ محفل ہے

    عدد کی دشمنی جس میں نہیں وہ میرا سینہ ہے

    نہیں ہے دوست کہ جس میں جگہ وہ آپ کا دل ہے

    سبب سے رعب کے کرتے ہیں باتیں سب اشاروں میں

    تمہاری بزم گویا آج کل گونگوں کی محفل ہے

    کہاں ہیں شوخیاں ان کی ہٹا دیں اس گھڑی افضلؔ

    حیا کمبخت کا پردہ شب وصلت جو حائل ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Asli Guldasta-e-Qawwali (Pg. 11)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے