دونوں جانب جوشِ الفت کا اثر ہونے لگا
دونوں جانب جوشِ الفت کا اثر ہونے لگا
مجھ کو غش آنے لگے وہ بیخبر ہونے لگا
جلوہ گہہ میں دیکھ لیں جی بھر کے آؤ بھی کہیں
اب تو آنکھوں سے تقاضائے نظر ہونے لگا
اس تجاہل نے تو ہم کو اور بھی تڑپا دیا
پوچھتا ہے یار کیوں دردِ جگر ہونے لگا
وائے بیدردی مٹایا ہی فلک نے اس گھڑی
جب ہماری آہ کا کچھ کچھ اثر ہونے لگا
کچھ تو اس پہلو سے قاتل پر کھلے گا حالِ دل
کیا ہوا خوں آرزؤوں کا اگر ہونے لگا
دل سے تم ارمان بن بن کر نکل جاتے ہو آپ
اور کہتے ہو کہ نالہ بے اثر ہونے لگا
رسمِ الفت سے ہمیں احسانؔ وہ ایذا ملی
اعتبارِ روشنی ہر دوست پر ہونے لگا
- کتاب : Diwan-e-Ahsaan (Pg. 28)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.