اثر اپنا دکھاتی ہے دعا جو دل سے آتی ہے
اثر اپنا دکھاتی ہے دعا جو دل سے آتی ہے
مگر مشکل تو یہ ہےیہ بڑی مشکل سے آتی ہے
کفن بردوش جب راہِ محبت میں قدم رکھا
صدا لبیک کی ہر جادۂ منزل سے آتی ہے
یہ کس نے جان دی سر حلقۂ راہِ وفا ہوکر
صدائے مرحبا جو کوچۂ قاتل سے آتی ہے
کبھی وردِ زباں تھا نام اُن کا اب یہ عالم ہے
کہ ان کے نام کی آواز ہر دم دل سے آتی ہے
پھنسی جب بحرِ غم میں کشتیِ عمرِ رواں اپنی
تسلی کے لیے موجِ اماں ساحل سے آتی ہے
ترے آنے سے بزمِ دل کی بڑھ جائے نہ کیوں زینت
کہ ہر محفل میں رونق صاحبِ محفل سے آتی ہے
پہنچنے کو پہنچ جاتی ہے دنیا اپنی منزل تک
مگر منزل شناسی رہبرِ کامل سے آتی ہے
انہیں کی تو عنایت کا یہ اے اخترؔ نتیجہ ہے
کہ آسانی کی صورت بھی نظر مشکل سے آتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.